abc

سوال: میں اور میری بیگم پاکستانی ہیں، سپین میں ریذڈنس کارڈ کے ساتھ رہ رہے ہیں، ہمارے ہاں ایک بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے، اُس کے کاغذات بنوانے کا کیا طریقہ کار ہے؟

جواب: لیگل ریذڈنس ہولڈ افراد کے ہاں نومولود بچے کے کاغذات بنوانے کی ترتیب مندرجہ ذیل ہو گی:

1: سب سے پہلے مقامی Registro Civil سے بچے کا برتھ سرٹیفیکیٹ اور فیملی بُک حاصل کی جائے گی۔
2: دوسرے مرحلے میں پاکستانی قونصلیٹ سے S1 Form حاصل کیا جائے گا۔
3: تیسرے مرحلے میں Nadra کے آن لائن سسٹم کی مدد سے بچے کا پاکستانی شناختی کارڈ برائےاورسیز یعنی NICOP اپلائی کیا جائے گا۔
4: چوتھے مرحلے پر شناختی کارڈ آجانے کے بعد پاکستانی قونصلیٹ جنرل سے بچے کا پاسپورٹ بنوایا جائے گا۔
5: پانچویں مرحلے پر پاکستانی پاسپورٹ بن جانے کے بعد، مقامی بلدیہ آفس میں اپنے نومولود بچے کی Padron کروائی جائے گی۔
6: چھٹے مرحلے پر مقامی منسٹری میں بچے کا ریذڈنس کارڈ اپلائی کیا جائے گا۔

◄ پہلے مرحلے سے متعلقہ ضروری پوائنٹ:
بعض اوقات Registro civil کی طرف سے بچے کے نام کی تصدیق کے لیے پاکستانی قونصلیٹ کا لیٹر بھی مانگا جاتاہے۔

◄ دوسرے مرحلے سے متعلقہ ضروری پوائنٹ:
پاکستانی قونصلیٹ جانے سے پہلے قونصلیٹ کی ویب سائٹ سے cita لازمی حاصل کریں، اپنے ساتھ والدین کے شناختی کارڈ/پاسپورٹ، بچے کی 4 تصاویر، برتھ سرٹیفیکیٹ اور فیملی بُک لیجانی ہو گی۔

◄ تیسرے مرحلے سے متعلقہ ضروری پوائنٹ:
نادرا کے آن لائن سسٹم کے ذریعے شناختی کارڈ اپلائی کرنے کے لیے اِس بارے ضروری مہارت ہونا ضروری ہے، اگر آپ سسٹم سے ناواقف ہیں تو وقت کے ضیاع سے بچے کے لیے خود ایسی کوشش مت کیجیے۔
بچے کا شناختی کارڈ اُسی صورت اپلائی ہو سکے گا، اگر بچے کے والدین کا marital status یعنی ازدواجی حیثیت نادرا کے ریکارڈ میں شادی شدہ ہے، بصورت دیگر پہلے والدین کے شناختی کارڈ تبدیل کروانے پڑیں گے اور بعد میں بچے کا اپلائی ہو گا۔
نادرا کے آن لائن سسٹم میں تصاویر کے لیے خُودکار (آٹومیٹک) نظام نصب ہے، لہٰذا بچے کی تصویر ایسی ہونی چاہیے جس میں اُس کی آنکھیں کھُلی ہوں، بیک گراؤنڈ صرف ایک رنگ کا ہو، بچے کی نظر کیمرہ پر ہو، آنکھیں بالکل سیدھی کیمرہ پر پڑ رہی ہوں، سامنے صرف ایک لائٹ ہو۔ بصورتِ دیگرسسٹم آپ کے بچے کی تصویر قبول نہیں کرے گا۔

◄ چوتھے مرحلے سے متعلقہ ضروری پوائنٹ:
پاکستانی قونصلیٹ سے پاسپورٹ بنوانے کے لیے، MRP کا cita لازمی نکالیں، عام طور پر ایک دن پہلے ہی cita مل جاتا ہے، پاسپورٹ کی درخواست کے لیے والدین کے شناختی کارڈ، بچے کا شناختی کارڈ لیجانا لازمی ہو گا، بچے کی تصویر قونصلیٹ میں ہی بنے گی لہٰذا بچے کو قونصلیٹ لیجائیں۔

◄ پانچویں مرحلے سے متعلقہ ضروری پوائنٹ:
پادرون کروانے کے لیے دونوں والدین کا اجازت نامہ ضروری ہوتا ہے، لہٰذا ترجیہی طور پر، دونوں جائیں، یا دوسری صورت میں مقامی بلدیہ آفس سے (یا ویب سائٹ سے) اجازت نامہ کا فارم حاصل کر کے دستخط کروالیں۔ پاسپورٹ اور برتھ سریٹیفیکیٹ لازمی ساتھ لیجائیں۔ یاد رہے کہ پادرون کا کروانے کا عمل برتھ سرٹیفیکیٹ ملنے کے بعد بھی کروایا جا سکتا ہے۔

◄ چھٹے مرحلے سے متعلقہ ضروری پوائنٹ:
منسٹری میں ریذڈنس کارڈ اپلائی کرنے کے لیے cita حاصل کرنا ضروری ہے، بچے کے پاسپورٹ، برتھ سرٹیفیکیٹ، پادرون کے علاوہ والدین میں سے جس کا ریذڈنس کارڈ زیادہ “اہم” ہو، اُسی پر بچے کا کارڈ اپلائی کریں، فارم کو اچھی طرح پُر کرکے ساتھ لیجائیں۔

comments